بلاک چین ٹیکنالوجی ناقابل یقین طور پر شہرت حاصل کر چکی ہے۔ بلاک چین ہے کیا؟ اور یہ کونسی مشکلیں آسان کرتی ہے؟ یہ کیسے کام کرتی ہے؟ اور اسے کیسے استعمال کیا جاسکتا ہے؟ جیسا کہ نام سے ظاہر ہے یہ بلاکس کی زنجیر ہوتی ہے۔ اور ہر بلاک معلومات پر مشتمل ہوتا ہے۔ بلاک چین ، ڈیٹا محفوظ کرنے کی ایک انوکھی تکنیک ہے۔ یہ ایسی ڈیٹا فائل ہوتی ہے جس میں ڈیٹا کا ہر اندراج پچھلے اندراج سے (ہَیش کے ظریعے) منسلک ہوتا ہے۔ یہ تکنیک پہلی دفع 1991 میں محققین کے ایک گروہ نے بتلائی۔ اس تکنیک کا مقصد ایک ایسا ڈیجیٹل ریکارڈ تیار کرنا تھا جس میں ہر معلومات اپنی متعلقہ تاریخ کے ساتھ محفوظ ہو۔ ان کی کوشش تھی کہ یہ ریکارڈ اس نوعیت کا ہو کہ اس میں ردوبدل کرنا تقریباً ناممکن ہو۔ لیکن یہ تکنیک کسی استعمال میں نہ آئی جب تک کہ ستوشی ناکاموتو نے 2009 میں اسے ایک ڈیجیٹل کرنسی بٹ کائن بنانے میں استعمال نہیں کیا۔ یاد رہے بٹ کائن اور بلاک چین بلکل دو مختلف چیزیں ہیں۔ بلاک چین کو بٹ کائن کے لین دین کا حساب رکھنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ بلاک چین ایسا کھاتا ہے جو بڑے پیمانے پر پھیلے نیٹ
بلاک چین ٹیکنالوجی ناقابل یقین طور پر شہرت حاصل کر چکی ہے۔
بلاک چین ہے کیا؟ اور یہ کونسی مشکلیں آسان کرتی ہے؟ یہ کیسے کام کرتی ہے؟ اور اسے کیسے استعمال کیا جاسکتا ہے؟
جیسا کہ نام سے ظاہر ہے یہ بلاکس کی زنجیر ہوتی ہے۔ اور ہر بلاک معلومات پر مشتمل ہوتا ہے۔
بلاک چین ، ڈیٹا محفوظ کرنے کی ایک انوکھی تکنیک ہے۔ یہ ایسی ڈیٹا فائل ہوتی ہے جس میں ڈیٹا کا ہر اندراج پچھلے اندراج سے (ہَیش کے ظریعے) منسلک ہوتا ہے۔
یہ تکنیک پہلی دفع 1991 میں محققین کے ایک گروہ نے بتلائی۔ اس تکنیک کا مقصد ایک ایسا ڈیجیٹل ریکارڈ تیار کرنا تھا جس میں ہر معلومات اپنی متعلقہ تاریخ کے ساتھ محفوظ ہو۔
ان کی کوشش تھی کہ یہ ریکارڈ اس نوعیت کا ہو کہ اس میں ردوبدل کرنا تقریباً ناممکن ہو۔
لیکن یہ تکنیک کسی استعمال میں نہ آئی جب تک کہ ستوشی ناکاموتو نے 2009 میں اسے ایک ڈیجیٹل کرنسی بٹ کائن بنانے میں استعمال نہیں کیا۔
یاد رہے بٹ کائن اور بلاک چین بلکل دو مختلف چیزیں ہیں۔ بلاک چین کو بٹ کائن کے لین دین کا حساب رکھنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔
بلاک چین ایسا کھاتا ہے جو بڑے پیمانے پر پھیلے نیٹ ورک میں بٹا ہوا ہے۔ جیسا کہ عام طور پر ہوتا ہے اس کے برعکس یہ کسی ایک ادارے کے ہاتھ میں نہیں اور نہ ہی کسی ایک کمپیوٹر پر پڑا ہوا ہے۔
یہ کھاتا ہر دیکھنے والے کے لیے کھلا ہے۔ کوئی بھی جو اسے دیکھنا چاہتا ہے دیکھ سکتا ہے۔ حتٰی کہ آپ بھی۔
دورِحاضر میں معلومات کو کسی نہ کسی مرکز میں محفوظ کیا جاتا ہے۔ پیسے کے معاملات سٹیٹ بینک کے پاس محفوظ ہوتے ہیں۔ انتخابات کے نتائج الیکشن کمیشن کے پاس ہوتے ہیں۔
پاکستان کے تمام شہریوں کا ریکارڈ ایک مرکز یعنی نادرا کے پاس محفوظ ہے۔ ہر کوئی اسے نہیں دیکھ سکتا۔ صاحبِ حیثیت اس میں کسی مسئلے کے بغیر ردوبدل کر سکتا ہے۔
بلاک چین کے مقاصد میں سے ایک مقصد مرکزیت کو ختم کرنا تھا۔ یہ کسی ایک جگہ پرنہ ہو۔ یعنی یہ کسی ایک شخص کے رحم و کرم پر نہ ہو۔ ہر کوئی اسے دیکھ سکے لیکن تبدیل کوئی نہ کر سکے۔
بلاک چین بڑی دلچسپ خصوصیات کی حامل ہے۔ ایک دفع اس میں کوئی اضافہ کر دیا جائے تو اسے بدلنا تقریباً نا ممکن ہو جاتا ہے۔ اور یہ کیسے ہوتا ہے آئیے دیکھتے ہیں۔ سب سے پہلے ، بلاک کیا ہوتا ہے؟
بلاک چین میں تمام معلومات بلاکس کی شکل میں محفوظ ہوتی ہیں۔ ہر نئے اندراج یعنی انٹری کے لیے نیا بلاک چاہیے ہوتا ہے۔
ہر بلاک کم از کم تین قسم کی معلومات محفوظ رکھتا ہے۔ بلاک کا ہَیش ، ڈیٹا اور پچھلے بلاک کا ہَیش ۔ بلاک میں کس قسم کی معلومات پڑی ہیں یہ بلاک چین کی ٹائپ پر منحصر ہے۔
مثال کے طور پر بٹ کائن بلاک چین میں ہر بلاک کا ڈیٹا والا حصہ بٹ کائن کے لین دین کی معلومات پر مشتمل ہوتا ہے۔ مثلاً ادا کرنے والے کا نام ، وصول کرنے والے کا نام ، تاریخ اور رقم۔
ہر بلاک میں ایک ہَیش بھی ہوتا ہے۔ ہَیش کو آپ فنگر پرنٹ کہ سکتے ہیں۔ بلکل فنگر پرنٹ کی طرح ہر ہَیش منفرد ہوتا ہے۔ جب بھی نیا بلاک شامل کرنا ہوتا ہے ، اس کا ہَیش کیلکولیشن کر کے بنا لیا جاتا ہے۔
ڈیٹا میں زرہ سی تبدیلی پر ہَیش بدل جاتا ہے۔
جیسا کے کہ ہم نے جانا کہ ڈیٹا کی تبدیلی پر بلاک کا ہَیش بدل جاتا ہے۔ اسی طرح اگر ایک بلاک کا ہَیش بدلتا ہے تو اس کا رابطہ اگلے بلاکس سے ٹوٹ جائے گا اور چین باقی نہیں رہے گی۔
اس سے سب کو علم ہو جائے گا کہ ڈیٹا درست نہیں ہے اس میں کوئی تبدیلی کی کوشش کی گئی ہے۔
بلاک چین میں ایک بار لکھ کر تبدیل نہیں کیا جاتا بلکہ اگر تبدیلی مقصود ہو تو نیا بلاک شامل کر دیا جاتا ہے۔
لیکن اس سب میں ایک مسئلہ تھا۔ آج کے کمپیوٹر اتنے تیز ہو چکے ہیں کہ یہ ایک سیکنڈ میں ہزاروں بلاکس کا ہَیش آسانی سے نکال سکتے ہیں۔ اگر کوئی شخص کسی بلاک کا ڈیٹا تبدیل کرنے کے بعد اس بلاک کا ہَیش اور اس سے اگلے آنے والے تمام بلاکس کا ہَیش دوبارہ نکال دے تو سب بلاکس آپس میں لنک رہیں گے۔ چین سلامت رہے گی اور کسی کو ردوبدل کا پتا بھی نہ چلے گا۔
یہ تو بہت بڑا مسئلہ تھا جی۔ کیونکہ ہم تو کوئی ایسی تکنیک بتانے نکلے تھے جس میں ڈیٹا کا ردوبدل ممکن نہ ہو۔
ہمیں کسی طرح بلاک کی تخلیق کے عمل کو سست کرنا ہوگا۔ تا کہ کوئی بھی ایسا نہ کر سکے۔
اس مسئلے کا حل مححقین نے ،پروف آف ورک، کی شکل میں پیش کیا۔ کہ بلاک کا صرف ہَیش نکالنا ضروری نہیں بلکہ اس کے ساتھ ساتھ ہَیش کا ایک خاص پیٹرن میں ہونا لازمی ہے۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ ہَیش کو ایک خاص پیٹرن میں لانے کے لیے خاصا وقت درکار ہوتا ہے۔
مثال کے طور پر بٹ کائن بلاک چین میں بلاک کے ہَیش کے پہلے چار ہندسے صفر ہونے چاہیں۔ یعنی ہَیش کو چار زیروز سے شروع ہونا چاہیے۔
لیکن۔۔۔لیکن۔۔۔ بلاک کے کانٹنٹ کو بدلے بغیر ہَیش کو بدلنا ممکن نہیں۔ پھر ہَیش کو خاص پیٹرن میں کیسے لایا جائے؟؟
ہم بلاک کا ڈیٹا نہیں بدل سکتے۔ کیونکہ ڈیٹا کو ہی تو بچانا ہے۔ ہم اس بلاک کے اندر موجود پچھلے بلاک کا ہَیش بھی نہیں بدل سکتے۔ کیونکہ ایسا کرنے سے اس کا رابطہ باقی چین سے ٹوٹ جائے گا۔
اس کا حل یہ ہے کہ ہم بلاک میں ایک اور چیز شامل کر دیں۔ نانس ویلیو، اس ویلیو کا مقصد صرف اور صرف ہَیش کو خاص پیٹرن میں لانا ہے۔ ہم اس ویلیو کو بدل کر ہَیش نکالیں گے۔ اگر وہ درکار پیٹرن میں آجائے تو ٹھیک۔ نہیں تو دوبارہ اس ویلیو کو بدل کر ہَیش نکالیں گے۔ اور ایسا تب تک جاری رہے گا جب تک ہَیش خاص پیٹرن میں نہیں آ جاتا۔
اگر مستقبل میں کمپیوٹر اور تیز ہوجاتے ہیں تو درکار پیٹرن کو مزید مشکل بنایا جا سکتا ہے۔ مثال کے طور پر، کہہ دیا جائے کہ اب ہَیش کے شروع میں چار زیروز کی بجائے پانچ زیرو ہونے چاہیں، یا پانچ صفروں کے بعد اگلا حرف ،بی، ہونا چاہیے۔
اس طرح بلاک چین ڈیٹا محفوظ کرنے کا سب سے محفوظ اور بھروسے لائق ظریعہ بن گئی۔
بلاک چینز کو نیٹ ورک میں کیسے پھیلایا جاتا ہے۔ اور کرپٹو کرنسی کے لین دین کو کس طرح بلاک چین کے ظریعے محفوظ کیا جاتا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ مستقبل میں بلاک چینز ہماری کونسی ضروریات پوری کر سکتی ہیں۔ ان سب کے بارے میں جلد پوسٹس شامل کریں گے۔ انشاءاللہ
آپ کا اگر کوئی سوال ہے تو کامنٹس میں بلا جھجک پوچھیے۔ وہ کہتے ہیں ناں کہ آئی ول بی مور دین ہیپی ٹو آنسر یو۔
اس سے سب کو علم ہو جائے گا کہ ڈیٹا درست نہیں ہے اس میں کوئی تبدیلی کی کوشش کی گئی ہے۔
بلاک چین میں ایک بار لکھ کر تبدیل نہیں کیا جاتا بلکہ اگر تبدیلی مقصود ہو تو نیا بلاک شامل کر دیا جاتا ہے۔
لیکن اس سب میں ایک مسئلہ تھا۔ آج کے کمپیوٹر اتنے تیز ہو چکے ہیں کہ یہ ایک سیکنڈ میں ہزاروں بلاکس کا ہَیش آسانی سے نکال سکتے ہیں۔ اگر کوئی شخص کسی بلاک کا ڈیٹا تبدیل کرنے کے بعد اس بلاک کا ہَیش اور اس سے اگلے آنے والے تمام بلاکس کا ہَیش دوبارہ نکال دے تو سب بلاکس آپس میں لنک رہیں گے۔ چین سلامت رہے گی اور کسی کو ردوبدل کا پتا بھی نہ چلے گا۔
یہ تو بہت بڑا مسئلہ تھا جی۔ کیونکہ ہم تو کوئی ایسی تکنیک بتانے نکلے تھے جس میں ڈیٹا کا ردوبدل ممکن نہ ہو۔
ہمیں کسی طرح بلاک کی تخلیق کے عمل کو سست کرنا ہوگا۔ تا کہ کوئی بھی ایسا نہ کر سکے۔
اس مسئلے کا حل مححقین نے ،پروف آف ورک، کی شکل میں پیش کیا۔ کہ بلاک کا صرف ہَیش نکالنا ضروری نہیں بلکہ اس کے ساتھ ساتھ ہَیش کا ایک خاص پیٹرن میں ہونا لازمی ہے۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ ہَیش کو ایک خاص پیٹرن میں لانے کے لیے خاصا وقت درکار ہوتا ہے۔
مثال کے طور پر بٹ کائن بلاک چین میں بلاک کے ہَیش کے پہلے چار ہندسے صفر ہونے چاہیں۔ یعنی ہَیش کو چار زیروز سے شروع ہونا چاہیے۔
لیکن۔۔۔لیکن۔۔۔ بلاک کے کانٹنٹ کو بدلے بغیر ہَیش کو بدلنا ممکن نہیں۔ پھر ہَیش کو خاص پیٹرن میں کیسے لایا جائے؟؟
ہم بلاک کا ڈیٹا نہیں بدل سکتے۔ کیونکہ ڈیٹا کو ہی تو بچانا ہے۔ ہم اس بلاک کے اندر موجود پچھلے بلاک کا ہَیش بھی نہیں بدل سکتے۔ کیونکہ ایسا کرنے سے اس کا رابطہ باقی چین سے ٹوٹ جائے گا۔
اس کا حل یہ ہے کہ ہم بلاک میں ایک اور چیز شامل کر دیں۔ نانس ویلیو، اس ویلیو کا مقصد صرف اور صرف ہَیش کو خاص پیٹرن میں لانا ہے۔ ہم اس ویلیو کو بدل کر ہَیش نکالیں گے۔ اگر وہ درکار پیٹرن میں آجائے تو ٹھیک۔ نہیں تو دوبارہ اس ویلیو کو بدل کر ہَیش نکالیں گے۔ اور ایسا تب تک جاری رہے گا جب تک ہَیش خاص پیٹرن میں نہیں آ جاتا۔
اگر مستقبل میں کمپیوٹر اور تیز ہوجاتے ہیں تو درکار پیٹرن کو مزید مشکل بنایا جا سکتا ہے۔ مثال کے طور پر، کہہ دیا جائے کہ اب ہَیش کے شروع میں چار زیروز کی بجائے پانچ زیرو ہونے چاہیں، یا پانچ صفروں کے بعد اگلا حرف ،بی، ہونا چاہیے۔
اس طرح بلاک چین ڈیٹا محفوظ کرنے کا سب سے محفوظ اور بھروسے لائق ظریعہ بن گئی۔
بلاک چینز کو نیٹ ورک میں کیسے پھیلایا جاتا ہے۔ اور کرپٹو کرنسی کے لین دین کو کس طرح بلاک چین کے ظریعے محفوظ کیا جاتا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ مستقبل میں بلاک چینز ہماری کونسی ضروریات پوری کر سکتی ہیں۔ ان سب کے بارے میں جلد پوسٹس شامل کریں گے۔ انشاءاللہ
آپ کا اگر کوئی سوال ہے تو کامنٹس میں بلا جھجک پوچھیے۔ وہ کہتے ہیں ناں کہ آئی ول بی مور دین ہیپی ٹو آنسر یو۔
agr aap ka koi swaal hai, to aap comment main pooch sktay hain....
ReplyDeleteاپ ایسی معلومات تسلسل سے مہیا ۔کرتے رہیں یہ بہت مفید معلومات ہیں
ReplyDeleteانشاءاللہ۔ آپ ہمارے ساتھ رہیے گا۔
DeleteGreat job... Keep it up
ReplyDelete